بدھ 24 دسمبر 2025 - 14:00
امام ہادیؑ کی سیرت محض تاریخ نہیں، ظلم کے خلاف زندہ انقلابی منشور ہے: آغا سید حسن الموسوی الصفوی

حوزہ/ مرکزی امام بارہ بڈگام میں حضرت امام علی نقی علیہ السّلام کی شہادت کی یاد میں ایک پُراثر مجلسِ عزاء منعقد ہوئی، جس میں صدر انجمنِ شرعی شیعیان حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے خطاب کرتے ہوئے امام ہادیؑ کی سیرت کو ظلم و جبر کے خلاف حق، صبر اور شعوری مزاحمت کا روشن نمونہ قرار دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکزی امام بارہ بڈگام میں حضرت امام علی نقی علیہ السّلام کی المناک شہادت کی یاد میں ایک پُراثر مجلسِ عزاء نہایت عقیدت، احترام اور مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منعقد ہوئی۔ مجلس سے صدر انجمنِ شرعی شیعیان، حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے خصوصی خطاب فرمایا۔

امام ہادیؑ کی سیرت محض تاریخ نہیں، ظلم کے خلاف زندہ انقلابی منشور ہے: آغا سید حسن الموسوی الصفوی

اپنے خطاب میں آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے امام ہادی علیہ السّلام کی حیاتِ طیبہ کو ظلم کے تاریک ترین دور میں حق، صبر، علم اور عبادت کا روشن و زندہ اعلان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امام علی نقی علیہ السّلام نے عباسی استبداد، فکری گمراہی اور اخلاقی زوال کے ماحول میں جس استقامت، حکمت اور تقویٰ کے ساتھ دینِ اسلام کی حفاظت فرمائی، وہ آج کے بحران زدہ دور میں نہ صرف امتِ مسلمہ بلکہ پوری انسانیت کے لیے ایک مضبوط فکری محاذ اور ناقابلِ تسخیر رہنمائی ہے۔

امام ہادیؑ کی سیرت محض تاریخ نہیں، ظلم کے خلاف زندہ انقلابی منشور ہے: آغا سید حسن الموسوی الصفوی

صدر انجمن نے واضح الفاظ میں کہا کہ امام ہادی علیہ السّلام کی سیرت محض تاریخ کا ایک باب نہیں بلکہ ایک زندہ اور انقلابی منشور ہے، جو ہمیں ظالم کے سامنے خاموشی کے بجائے حق گوئی، بیداری اور شعوری مزاحمت کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ اہلِ بیتؑ کی تعلیمات کو صرف مجالس اور نعروں تک محدود کرنا سب سے بڑی ناانصافی ہے، اصل ذمہ داری یہ ہے کہ ان تعلیمات کو گھریلو تربیت، سماجی ڈھانچے اور عملی زندگی کا حصہ بنایا جائے۔

امام ہادیؑ کی سیرت محض تاریخ نہیں، ظلم کے خلاف زندہ انقلابی منشور ہے: آغا سید حسن الموسوی الصفوی

مجلسِ عزاء کے اختتام پر عالمِ اسلام کی بیداری، مظلومینِ عالم کی نصرت، ظہورِ امامِ زمانہؑ میں تعجیل اور باطل قوتوں کے زوال کے لیے رقت آمیز دعائیں کی گئیں۔ یہ مجلسِ عزاء نہ صرف غمِ شہادت کے اظہار کا موقع تھی بلکہ اہلِ بیتؑ سے وابستگی، شعور، مزاحمت اور وفاداری کے واضح پیغام کی حامل بھی تھی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha